اس دکھ کا تمنائی بناتا نہ اسے میں
اس دکھ کا تمنائی بناتا نہ اسے میں
اے کاش کبھی دل سے لگاتا نہ اسے میں
ہم عشق سے پورے نہیں ہوتے تھے وگرنہ
دنیا وہ کبھی مجھ کو دکھاتا نہ اسے میں
تخلیق یہاں باعث تکمیل خلا ہے
ورنہ نہ خدا مجھ کو بناتا نہ اسے میں
بس قرب سے بجھتی ہے کہاں آگ بدن کی
سوتے ہوئے ورنہ تو جگاتا نہ اسے میں
دونوں ہی سخن فہم ہیں دونوں کو ہے یہ موج
یوں ہی وہ غزل مجھ کو سناتا نہ اسے میں
بے وجہ توقع ہی نہیں رہتی کسی سے
بھاتی نہ کبھی وہ مجھے بھاتا نہ اسے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.