اس کی شباہت کسی شمس و قمر میں نہیں
اس کی شباہت کسی شمس و قمر میں نہیں
ایک اسے دیکھ کر کوئی نظر میں نہیں
قاصد زہرہ مقام کہہ اسے میرا سلام
جس کا نشیمن مری راہ گزر میں نہیں
کیا کشش جذب دل تجھ میں کمی ہے کہ وہ
محور سیارگاں تیرے اثر میں نہیں
چشم ستارا شمار کشتہ صدا انتظار
دید کی کوئی نوید نجم سحر میں نہیں
ہم جو دکھاتے نہیں لالہ و گل کی طرح
یہ نہ سمجھنا کوئی داغ جگر میں نہیں
سبز قبائے چمن صرف فریب نظر
آس کی کونپل کسی شاخ شجر میں نہیں
ایک تجھی کو صباؔ کیوں ہے تھکن کا گلا
موجۂ گل اور ہوا کون سفر میں نہیں
مأخذ:
Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 692)
-
- اشاعت: 1993
- ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
- سن اشاعت: 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.