اس وقت کچھ عجیب غزل کی اڑان ہے
اس وقت کچھ عجیب غزل کی اڑان ہے
کیسی ابھی زمین ابھی آسمان ہے
کیا دیکھتا ہوں پوچھ لو مجھ سے وگرنہ پھر
دیوار ہوں کہ آنکھ نہیں صرف کان ہے
نیکی بدی کے دونوں فرشتے ہیں بد حواس
در جھونپڑے کا بند کھلا آسمان ہے
اثبات کچھ تو مہر محبت کا چاہیے
ہونٹوں پہ اب بھی اس کے لبوں کا نشان ہے
ممکن ہے کل حویلی نظر آئے یا کھنڈر
جب تک ہوا کی زد پہ ٹکا ہے مکان ہے
تنقید کا بھی توڑ کے دیکھا ہے پاسورڈ
جو ہم نوا ہے اس پہ بہت مہربان ہے
اک دوست ہاتھ دھو کے ہے پیچھے پڑا ہوا
کردار کش نہیں ہے مگر بد گمان ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.