اس زمیں کا نہ آسمان کا ہے
اس زمیں کا نہ آسمان کا ہے
کون جانے وہ کس جہان کا ہے
فتح کر لی بلندیاں ساری
اب تو سارا سفر ڈھلان کا ہے
تیرے میرے خیال ایک سے ہیں
فرق تھوڑا سا بس زبان کا ہے
آنکھ سے پٹیاں ہٹا کر دیکھ
یہ پرندہ نئی اڑان کا ہے
گھر تو تقسیم ہوتے رہتے ہیں
مسئلہ اب جو ہے مکان کا ہے
شعر کہنا بھی اک سمادھی ہے
کام جتنا ہے گہرے دھیان کا ہے
- کتاب : دھوپ میں بیٹھنے کے دن آئے (Pg. 84)
- Author : سنیل آفتاب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.