Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسے میں اور یہ میرا عصا ہی طے کرے گا

تحسین فراقی

اسے میں اور یہ میرا عصا ہی طے کرے گا

تحسین فراقی

MORE BYتحسین فراقی

    اسے میں اور یہ میرا عصا ہی طے کرے گا

    یہ راہ عشق مرا حوصلہ ہی طے کرے گا

    شب سیاہ کے دامن میں ہیں گہر کیا کیا

    نصیب والے! ترا رتجگا ہی طے کرے گا

    سمندروں سے مہ چار دہ کا کھیل ہے کیا

    کوئی کھلاڑی کوئی مہ لقا ہی طے کرے گا

    ہمارا دل ہے کسی کام کا کہ ناکارہ

    یہ امر آج کہ کل دل ربا ہی طے کرے گا

    ہیں شیشہ کش ہمیں کیا کام کار دنیا سے

    یہ راہ سخت کوئی دوسرا ہی طے کرے گا

    علاج ان کا، جو ہیں اس زمیں کا بوجھ، میاں!

    کوئی خروش کوئی زلزلہ ہی طے کرے گا

    جو حال مست ہیں گم کردہ راہ بھی انہیں کیا

    کہ روڈ میپ کوئی دوسرا ہی طے کرے گا

    بجائے خواجگاں مسند نشیں ہوں خواجہ سرا

    تو مسئلہ کوئی خواجہ سرا ہی طے کرے گا

    علاج کیا ہو شغالوں کا بد سگالوں کا

    یہ شیر نر کا کوئی ہمہمہ ہی طے کرے گا

    تمام شہر کی جب بے حسی ہو سکۂ وقت

    تو مول تول کوئی مسخرہ ہی طے کرے گا

    یہ طے ہوا ہے کہ شعر و ادب کے پیمانے

    ہمارے شہر کا اک یک فنا ہی طے کرے گا

    مجھے ہلاک کیا کس نے اور کیوں کس وقت

    یہ سب معاملہ روز جزا ہی طے کرے گا

    مأخذ:

    Shakh-e-Zaryab (Pg. 49)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے