عشق کا افسانہ لکھ ڈالا فقط تحریر میں
خواب سارے ڈھل گئے پھر اس کی ہی تعبیر میں
آئنہ دیکھوں تو تیرا عکس ہی دکھتا مجھے
عشق تیرا ڈھل گیا کیا میری بھی تصویر میں
تو جو غائب ہو گیا پھر بھی نظارے ساتھ ہیں
کچھ تو باقی رہ گیا ہوگا میری تقدیر میں
نام جب بھی لب پے آیا دل نے اک آواز دی
تیری آوازیں یوں مل جائیں مری تقریر میں
میں تھا یا تیرا اثر تھا فرق اب باقی نہیں
خود کو پایا جب نظر آیا تری زنجیر میں
رات بھر جاگا کیا تجھ کو ہی سوتے دیکھ کر
چاند بھی جلتا رہا تیری ہی تو تاثیر میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.