عشق کی آگ میں اب شمع سا جل جاؤں گا

عشق اورنگ آبادی

عشق کی آگ میں اب شمع سا جل جاؤں گا

عشق اورنگ آبادی

MORE BYعشق اورنگ آبادی

    عشق کی آگ میں اب شمع سا جل جاؤں گا

    تجھ لگن بیچ قدم گاڑ نہ ٹل جاؤں گا

    گر دم تیغ سے سو بار کٹے گی گردن

    اپنی ثابت قدمی سیتے سنبھل جاؤں گا

    میں وہ جاں باز و حوالہ ہوں پتنگے کی طرح

    شمع رو تیرے اپر جان سے جل جاؤں گا

    شجر موم سا ہوں عالم موہوم کے بیچ

    مہرباں گرم نگاہی سے پگھل جاؤں گا

    خاک اڑاتا ہوا ہستی کے تئیں دے برباد

    سر بہ صحرا ہوں بگولے سا نکل جاؤں گا

    تیرے کوچے کی طرف عزم کیا ہوں جاناں

    آخرش یک دو قدم سر سے بھی چل جاؤں گا

    چشم بد مست کو گردش میں جو لاوے ساقی

    ابھی دو جام میں سرشار ہو چل جاؤں گا

    عشقؔ ہے بال سے باریک صراط محشر

    یا علیؔ کہہ کے تبھی اس پہ سنبھل جاؤں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے