Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق میں برباد ہونے کے سوا رکھا نہ تھا

احمد نثار

عشق میں برباد ہونے کے سوا رکھا نہ تھا

احمد نثار

MORE BYاحمد نثار

    عشق میں برباد ہونے کے سوا رکھا نہ تھا

    غم کو سہنے کے علاوہ کوئی بھی چارہ نہ تھا

    یاد رہ رہ کر کسی کی ہے ستاتی رات بھر

    صبح ہوتے بھول جانا یہ تجھے شیوہ نہ تھا

    یہ تری الفت مجھے رکھتی ہے بیتابی میں گم

    یہ سبھی کو تھی خبر لیکن کوئی چرچا نہ تھا

    آئینہ دیکھوں تو کیوں تو ہی نظر آئے مجھے

    بولتا ہے کیا ترا چہرہ میرے جیسا نہ تھا

    دن گزر جاتا ہے دنیا کی مسافت میں مگر

    رات ہی اک امتحاں ہے جس کا اندازہ نہ تھا

    رات کی تنہائیاں آغوش میں لے کر مجھے

    پوچھتی ہیں کیا کبھی تنہائیاں دیکھا نہ تھا

    کیا محبت وہ نشہ ہے میں ذرا جانوں نثارؔ

    زندگی میں اس طرح پہلے کبھی بہکا نہ تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے