عشق میں ہم نے امانت میں خیانت نہیں کی
عشق میں ہم نے امانت میں خیانت نہیں کی
درد بیچا نہیں جذبوں کی تجارت نہیں کی
پیار دنیا سے کیا ہم نے اسی کی خاطر
اور اسی کے لیے دنیا سے محبت نہیں کی
ہم نے ڈھونڈا نہیں مرنے کا بہانہ کوئی
زندہ رہنے کی بھی پیدا کوئی صورت نہیں کی
اپنے حق میں اسے خوش فہمی بہت ہے ورنہ
ہم نے محسوس کبھی اس کی ضرورت نہیں کی
ہم کو معلوم تھا کوفے کے سفر کا انجام
حق کی چاہت میں مگر ترک مسافت نہیں کی
عشق کامل ہو تو دوری بھی حضوری ہے میاں
ہجر کی اس کے کبھی ہم نے شکایت نہیں کی
جسم تا جسم فقط چند قدم تھے نجمیؔ
تم بھی کیا ہو کہ طے اتنی سی مسافت نہیں کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.