عشق میں ہجر کے صدمے بھی اٹھائے نہیں ہیں
عشق میں ہجر کے صدمے بھی اٹھائے نہیں ہیں
اپنی مرضی سے تو ہم دشت میں آئے نہیں ہیں
اپنا کاسہ بھی تہی اپنا کدو بھی خالی
داغ دیدار و ہوس دل پہ لگائے نہیں ہیں
ہم سے مایوس نہ ہو شمع شبستان خیال
ہم ابھی خاک کے سینے میں سمائے نہیں ہیں
اب کسی سمت سے خوشبو نہیں آتی ہم تک
کاغذی پھول بھی طاقوں میں سجائے نہیں ہیں
اک دکاں کھول کے بازار کا رخ دیکھنا ہے
ابھی آئین تجارت کے بنائے نہیں ہیں
حرمت حرف کی تفسیر بنانے والو
ہم کسی اور ستارے سے تو آئے نہیں ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.