Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق میں امکان کی حد سے گزرتا کون ہے

شہاب کاظمی

عشق میں امکان کی حد سے گزرتا کون ہے

شہاب کاظمی

MORE BYشہاب کاظمی

    عشق میں امکان کی حد سے گزرتا کون ہے

    عہدۂ منصور پر پورا اترتا کون ہے

    آئنے سے جھوٹ بلوانے کا ہے یہ اہتمام

    ہم سے ملنے کے لئے بنتا سنورتا کون ہے

    اک مسلماں کو بت کافر کہا کرتا ہوں میں

    جائیے کہہ دیجئے دنیا سے ڈرتا کون ہے

    لوگ کہتے ہیں کہ جاری ہے مکافات عمل

    ہم نے بھی دیکھا ہے کرتا کون بھرتا کون ہے

    کون کرتا ہے خطائے اجتہادی آج کل

    آسمان فخر سے نیچے اترتا کون ہے

    میں نہیں ہوں گر وہ دیوانہ تو پھر اس نجد سے

    سر ہتھیلی پر لیے اکثر گزرتا کون ہے

    سنگ دل سے شیشۂ دل آؤ ٹکراتے ہیں آج

    دیکھتے ہیں کانچ کی صورت بکھرتا کون ہے

    مجمع تیشہ گراں ہم نے بھی دیکھا ہے شہابؔ

    جان دینے کو تو سب کہتے ہیں مرتا کون ہے

    مأخذ:

    یہ خلش کہاں سے ہوتی (Pg. 35)

    • مصنف: شہاب کاظمی
      • ناشر: انجمن ترقی اردو (ہند)، دہلی
      • سن اشاعت: 2001

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے