aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق میں کوئی زماں اور نہ مکاں ہوتا ہے

بسمل سعیدی

عشق میں کوئی زماں اور نہ مکاں ہوتا ہے

بسمل سعیدی

MORE BYبسمل سعیدی

    عشق میں کوئی زماں اور نہ مکاں ہوتا ہے

    وہ دو عالم سے الگ ایک جہاں ہوتا ہے

    کس قدر ان کی طبیعت پہ گراں ہوتا ہے

    جس فسانے میں وفاؤں کا بیاں ہوتا ہے

    شدت شوق کا اللہ رے فسوں اف رے فریب

    ان کی نفرت پہ محبت کا گماں ہوتا ہے

    صرف اک دل ہی وہ معبد ہے وہ اک معبد عشق

    جس میں ناقوس ہم آواز اذاں ہوتا ہے

    ان سے اس طرح جدا ہو کے ہم آئے ہیں کہ ہائے

    آنکھ سے جیسے کوئی اشک رواں ہوتا ہے

    حسن کے حق سے کوئی عہدہ بر‌‌ آ کیا ہوگا

    عشق کا حق بھی ادا ہم سے کہاں ہوتا ہے

    اپنی سوزش میں بھی ہوتا ہے جہنم محسوس

    غیر کی آگ کا شعلہ بھی دھواں ہوتا ہے

    سننے والے ہی پہ ہے منحصر اندازۂ غم

    ورنہ جو حال ہے وہ کس سے بیاں ہوتا ہے

    غیر کی آگ میں جلنے کا مزہ ہے کچھ اور

    ورنہ پروانہ بھی خود شعلہ بجاں ہوتا ہے

    ہائے اس عشق میں انساں کا جواں مر جانا

    جیسے کمبخت اسی دن کو جواں ہوتا ہے

    ساتھ ہر سانس کے آتا ہے زباں پر ترا نام

    دل میں جو کچھ ہو وہی ورد زباں ہوتا ہے

    جس جنازے پہ برستی ہوئی حسرت دیکھوں

    اس جنازے پہ مجھے اپنا گماں ہوتا ہے

    عشق میں ہائے طبیعت کا وہ عالم بسملؔ

    عالم عشق بھی جب دل پہ گراں ہوتا ہے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-bismil Saeedi (Pg. 421)

    • مصنف: Bismil Saeedi
      • اشاعت: 2007
      • ناشر: Sahitya Akademi
      • سن اشاعت: 2007

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے