Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق میں مجھ کو بگڑ کر اب سنورنا آ گیا

نوح ناروی

عشق میں مجھ کو بگڑ کر اب سنورنا آ گیا

نوح ناروی

MORE BYنوح ناروی

    عشق میں مجھ کو بگڑ کر اب سنورنا آ گیا

    ہو گیا ناکام لیکن کام کرنا آ گیا

    یہ اگر سچ ہے کہ مجھ کو عشق کرنا آ گیا

    تو سمجھ لو روز جینا روز مرنا آ گیا

    دعویٰ عشق و وفا پر مجھ کو مرنا آ گیا

    کہہ گزرنے کی جگہ اب کر گزرنا آ گیا

    ورطۂ دریائے غم نے ایسے غوطے دے دیے

    ڈوبنا پھر ڈوب کر مجھ کو ابھرنا آ گیا

    چند خوں آلودہ آنسو جذب دامن ہو گئے

    پیکر سادہ میں غم کو رنگ بھرنا آ گیا

    شیوۂ عشق و وفا میں ہم کو ناکامی سہی

    کم سے کم یہ تو ہوا بے موت مرنا آ گیا

    شوق سے ظلم و ستم اب روز ڈھاتے جائیے

    اہل غم کو غم اٹھا کر غم نہ کرنا آ گیا

    کچھ توہم کچھ توقع کچھ الم کچھ انبساط

    عشق کر کے مجھ کو جینا اور مرنا آ گیا

    کثرت آزار نے تعلیم دے دی ضبط کی

    جبر کے باعث سے دل کو صبر کرنا آ گیا

    اشک آنکھوں میں پہنچ کر دل میں پھر واپس گئے

    یوں سمجھ لے چڑھتے دریا کا اترنا آ گیا

    کم سے کم تھا اک طرح کا آسرا اقرار تک

    لیکن ان کو صاف اب انکار کرنا آ گیا

    رہ گزر سے عشق کی میں آج تک گزرا نہیں

    کس طرح کہہ دوں مجھے جی سے گزرنا آ گیا

    حسن کی نخوت نے پہنچایا اڑا کر عرش تک

    اب تو پریوں کا بھی تم کو پر کترنا آ گیا

    بحر ذوق و شوق میں یہ بھی غنیمت جانیے

    نوحؔ کو طوفان اٹھا کر غرق کرنا آ گیا

    مأخذ:

    Karwaan-e-Ghazal (Pg. 40)

    • مصنف: Farooq Argali
      • اشاعت: 2004
      • ناشر: Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
      • سن اشاعت: 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے