Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق وحشی ہے جہاں دیکھے گا

شہزاد احمد

عشق وحشی ہے جہاں دیکھے گا

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    عشق وحشی ہے جہاں دیکھے گا

    حسن کو سینے سے لپٹا لے گا

    غم اگر ساتھ نہ تیرا دے گا

    پھر تجھے کوئی نہیں پوچھے گا

    جاگ اٹھیں گی پرانی یادیں

    تو مگر خواب گراں چاہے گا

    دل میں طوفان اٹھیں گے لیکن

    ایک پتا بھی نہیں لرزے گا

    ہر طرف چھائے گی وہ خاموشی

    اپنی آواز سے تو چونکے گا

    انہی ٹھہرے ہوئے لمحوں کا خیال

    دل سے طوفاں کی طرح گزرے گا

    نہ بسیں گے یہ خرابے دل کے

    کوئی مڑ کر نہ ادھر دیکھے گا

    اے مرے حسن گریزاں کب تک

    تو مری قدر نہ پہچانے گا

    مجھے ذرہ نہ سمجھنے والے

    تو ستاروں میں مجھے ڈھونڈے گا

    مجھ سے کترا کے گزرنے والے

    تو مری خاک کو بھی چومے گا

    مأخذ :
    • کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 47)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے