Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسی لیے تو یہ شامیں اجڑنے لگتی ہیں

عباس تابش

اسی لیے تو یہ شامیں اجڑنے لگتی ہیں

عباس تابش

MORE BYعباس تابش

    اسی لیے تو یہ شامیں اجڑنے لگتی ہیں

    کہ لو بڑھا کے ہوائیں سکڑنے لگتی ہیں

    میں کیسے اپنے توازن کو برقرار رکھوں

    قدم جماؤں تو سانسیں اکھڑنے لگتی ہیں

    یوں ہی نہیں مجھے دریا کو دیکھنے سے گریز

    سنا ہے پانی میں شکلیں بگڑنے لگتی ہیں

    اسی لیے تو ہوا اپنے گھر نہیں جاتی

    کہ اس کے بعد یہ گلیاں اجڑنے لگتی ہیں

    رہیں خموش تو ہونٹوں سے خوں ٹپکتا ہے

    کریں کلام تو کھالیں ادھڑنے لگتی ہیں

    اگر میں سانس بھی آہستہ سے نہ لوں تابشؔ

    مرے بدن میں دراڑیں سی پڑنے لگتی ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : اگر میں شعر نہ کہتا (Pg. 67)
    • Author : عباس تابش
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
    • اشاعت : 2nd

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے