Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اتنا تنہائی سے گھبرانے لگے ہیں

شارق کیفی

اتنا تنہائی سے گھبرانے لگے ہیں

شارق کیفی

MORE BYشارق کیفی

    اتنا تنہائی سے گھبرانے لگے ہیں

    بے ضرورت کام الجھانے لگے ہیں

    جو بھنور گہرائی میں پڑتے تھے پہلے

    اب کنارے پر نظر آنے لگے ہیں

    کوئی تو منزل کا رستہ ہے ادھر سے

    راستے گھر کی طرف جانے لگے ہیں

    یوں بھی لازم ہے نیا کوئی تماشہ

    لوگ بازی گر سے اکتانے لگے ہیں

    جو ترے کوچے کو جاتے تھے وہ رستے

    دوسری دنیا میں لے جانے لگے ہیں

    ہو گیا ہے موت کا احساس شاید

    جلدی جلدی کام نمٹانے لگے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : دکھ نئے کپڑے بدل کر (Pg. 83)
    • Author : شارق کیفی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے