اتنے بھی غم نہیں تھے دل داغدار میں
اتنے بھی غم نہیں تھے دل داغدار میں
جتنے لگا دئے ہیں مجھے ایک بار میں
ناچیز کو ذرا سی توجہ تو دیجیے
غزلیں کبھی کبھی تو لکھے ہیں بخار میں
جھوٹی خبر تھی موت کی سو کام کر گئی
چھپوا رہیں ہیں اپنے سبھی اشتہار میں
داڑھی سفید بال بڑے آنکھ لال ہے
کیا حال ہو گیا ہے ترے انتظار میں
آنے کو لوٹنے کا وہ اب من نہیں رہا
تجھ میں بھی دم رہا نہ تری اس پکار میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.