اتوار صبح چار سوا چار کون ہے
گھنٹی تو چھوڑ آیا ارے یار کون ہے
صحرا کی سرد رات عقب سے خفیف چاپ
اس وقت اس جگہ پہ خبردار کون ہے
وہ مجھ سے قبل کیا تھا اور اب کیا ہے جا کے دیکھ
تعمیر خود بتائے گی معمار کون ہے
اس کو مرے مرض پہ خوشی ہے دلی خوشی
اب تو بتا کہ اصل میں بیمار کون ہے
اس کا گھمنڈ توڑ کے دیکھا اور آ گیا
بس دیکھنا ہی تھا پس دیوار کون ہے
معلوم تھا کسی نے بھی آنا نہیں مگر
چوکھٹ تک آ کے پوچھا کئی بار کون ہے
- کتاب : آخری تصویر (Pg. 86)
- Author : عمیر نجمی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.