Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جادو سے نکالا ہے نہ منتر سے نکالا

شیواوم مشرا انور

جادو سے نکالا ہے نہ منتر سے نکالا

شیواوم مشرا انور

MORE BYشیواوم مشرا انور

    جادو سے نکالا ہے نہ منتر سے نکالا

    یہ اسم و صفت لفظ کے اندر سے نکالا

    محنت کی مجھے خوب یہ سوغات ملی ہے

    اک گوہر نایاب سمندر سے نکالا

    کم ظرف زمانہ کی سفاہت کا گلا کیا

    منہ ہم نے نہ پھر قبر کی چادر سے نکالا

    ٹھنڈا ہی نہ کر دیں کہیں مے کش کو ہوائیں

    گرمی کو تو پھر شیشہ و ساغر سے نکالا

    سازش کوئی لے جائے نہ مجھ کو کسی لمحے

    روزی کے لیے میں نے قدم گھر سے نکالا

    شاید مری تنہائی کو سمجھا ہے ہوا نے

    اک گیت نیا پتوں کی صرصر سے نکالا

    یہ سوچ کے سائے میں سفر ختم نہ ہو جائے

    صحرا کا پتا دھوپ کے اندر سے نکالا

    اتنے بھی الم ناک نہ تھے شام کے سائے

    کس وہم کی خاطر یہ جنوں سر سے نکالا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے