Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جاگتے جاگتے عمر بسر ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

ابراہیم فیض

جاگتے جاگتے عمر بسر ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

ابراہیم فیض

MORE BYابراہیم فیض

    جاگتے جاگتے عمر بسر ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

    پل میں شب فرقت کی سحر ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

    جن لوگوں نے جان کے میرا گھر کچھ پتھر پھینکیں ہیں

    وہ ان کا اپنا ہی گھر ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

    آج تو بس پتھر ہی پتھر اپنے سرہانے ہیں لیکن

    کل ان کی آغوش میں سر ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

    راز وہ دل کا جس کو ہم نے اب تک راز ہی رکھا ہے

    لیکن اس کی سب کو خبر ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

    دنیا جس کو فیضؔ سمجھ بیٹھے ہیں ہم اک شیش محل

    وہ بھی کوئی ریت کا گھر ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے

    مأخذ:

    (Pg. 79)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے