جاگتے زخموں کی محفل ہے کہ شب
جاگتے زخموں کی محفل ہے کہ شب
یہ کوئی ٹوٹا ہوا دل ہے کہ شب
قبر سے باہر نکل آئی ہے آج
داستان کرب حاصل ہے کہ شب
کو بہ کو ساری فضا خاموش ہے
شہر پر رکھی ہوئی سل ہے کہ شب
لمحہ لمحہ زہر پی کر مست ہے
پھن پٹکتے سانپ کا دل ہے کہ شب
لاش اپنی چاٹتی ہے جیبھ سے
دشت میں آہ قوافل ہے کہ شب
چیختے ہیں لفظ روتے ہیں ورق
یہ مرے عیبوں کی فائل ہے کہ شب
جسم کے صحرا میں جھرنے کھوجتی
تشنگی منزل بہ منزل ہے کہ شب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.