Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جال رگوں کا گونج لہو کی سانس کے تیور بھول گئے

ریاض لطیف

جال رگوں کا گونج لہو کی سانس کے تیور بھول گئے

ریاض لطیف

MORE BYریاض لطیف

    جال رگوں کا گونج لہو کی سانس کے تیور بھول گئے

    کتنی فنائیں کتنی بقائیں اپنے اندر بھول گئے

    جنم جنم تک قید رہا اک بے معنی انگڑائی میں

    میں ہوں وہ محراب جسے میرے ہی پتھر بھول گئے

    جانے کیا کیا گیت سنائے گردش کی سرگوشی نے

    بے چہرہ سیارے مجھ میں اپنا محور بھول گئے

    بیتی ہوئی صدیوں کا تماشا آنے والے کل کا بھنور

    آتے جاتے لمحے مجھ میں اپنا پیکر بھول گئے

    اب بھی چاروں سمت ہمارے دنیائیں حرکت میں ہیں

    ہم بھی بے دھیانی میں کیا کیا جسم کے باہر بھول گئے

    دور کناروں کی ریتوں پر کھوج رہے ہیں آج ریاضؔ

    کس کی سونی آنکھوں میں ہم اپنے سمندر بھول گئے

    RECITATIONS

    ریاض لطیف

    ریاض لطیف,

    ریاض لطیف

    جال رگوں کا گونج لہو کی سانس کے تیور بھول گئے ریاض لطیف

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے