جان یہ کہہ کے بت ہوش ربا نے لے لی
جان یہ کہہ کے بت ہوش ربا نے لے لی
کوئی پوچھے تو یہ کہنا کہ خدا نے لے لی
گل مقصود میں اول تو مہک تھی ہی نہیں
اور جو تھی بھی وہ حسرت کی ہوا نے لے لی
سب سے پہلے تو سیاہی مری قسمت کو ملی
جو بچی تھی وہ تری زلف دوتا نے لے لی
جان کمبخت محبت میں بچائے نہ بچی
بت کافر سے جو چھوٹی تو خدا نے لے لی
دم آخر بت بے درد کا دامن چھوٹا
میرے ہاتھوں سے بڑی چیز خدا نے لے لی
چل بسی جان تو اس بات کا غم کیا مضطرؔ
اک امانت تھی خدا کی سو خدا نے لے لی
- کتاب : Khirman (Part-11) (Pg. 61)
- Author : Muztar Khairabadi
- مطبع : Javed Akhtar (2015)
- اشاعت : 2015
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.