Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جانے کس شئے کے طلب گار ہوئے جاتے ہیں

منیش شکلا

جانے کس شئے کے طلب گار ہوئے جاتے ہیں

منیش شکلا

MORE BYمنیش شکلا

    جانے کس شئے کے طلب گار ہوئے جاتے ہیں

    کھیل ہی کھیل میں بیمار ہوئے جاتے ہیں

    قافلہ درد کا چہرے سے گزر جاتا ہے

    ضبط کرتے ہیں تو اظہار ہوئے جاتے ہیں

    کون سے خواب سجا بیٹھے ہیں ہم آنکھوں میں

    کن امیدوں کے گرفتار ہوئے جاتے ہیں

    دن گزرتا ہے عبث رات گزر جاتی ہے

    رفتہ رفتہ یوںہی بے کار ہوئے جاتے ہیں

    راستے جو کبھی ہموار نظر آتے تھے

    دیکھتے دیکھتے دشوار ہوئے جاتے ہیں

    توبہ کرنا جو ضروری ہے عبادت کے لیے

    تو خطا کر کے گنہ گار ہوئے جاتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 60)
    • Author :منیش شکلا
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے