جانے کتنا وقت لگے گا خود سے باہر آنے میں
جانے کتنا وقت لگے گا خود سے باہر آنے میں
تنہائی کا شور بہت ہے شہروں کے ویرانے میں
ساری مستی بھر ڈالی ہے چھوٹے سے پیمانے میں
لمحہ لمحہ جھوم رہا ہے وقت ترے میخانے میں
جب یہ جسم سلگتا ہے تو روح بھی جلنے لگتی ہے
پروانے کا عشق مکمل ہوتا ہے جل جانے میں
آگ لگی تھی سینہ میں اور آنکھیں شعلہ بار ہوئیں
دل اک آتش دان ہوا ہے تیرا ہجر منانے میں
- کتاب : عشق (Pg. 66)
- Author :معید رشیدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2024)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.