Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جانے کیا جرم تھا جس کی یہ سزا دی گئی ہے

آصف بلال

جانے کیا جرم تھا جس کی یہ سزا دی گئی ہے

آصف بلال

MORE BYآصف بلال

    جانے کیا جرم تھا جس کی یہ سزا دی گئی ہے

    مجھ کو اس دور میں جینے کی دعا دی گئی ہے

    جرم یہ ہے کہ اٹھایا تھا بغاوت کا علم

    میرے جلتے ہوئے خیمے کو ہوا دی گئی ہے

    ریت پر قدموں کی آہٹ سے بھی ڈر جاتا ہوں

    آج اس دشت میں وحشت بھی بڑھا دی گئی ہے

    تم کو اک شہر خموشاں کی طرف جانا ہے

    خواب میں مجھ کو یہی ایک صدا دی گئی ہے

    نیم شب مجھ میں تڑپتی ہے کوئی نہر فرات

    مجھ میں ویرانے کی کچھ خاک ملا دی گئی ہے

    بچ کے مقتل سے جسے جانا ہے جا سکتا ہے

    شمع خیمہ بھی سر شام بجھا دی گئی ہے

    آصفؔ خستہ کی ہجرت کا حوالہ دے کر

    آصفؔ خستہ کی میراث لٹا دی گئی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے