Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب عقل نے کر ڈالا جذبات سے سمجھوتہ

محمود بیگ ساز

جب عقل نے کر ڈالا جذبات سے سمجھوتہ

محمود بیگ ساز

MORE BYمحمود بیگ ساز

    جب عقل نے کر ڈالا جذبات سے سمجھوتہ

    ہم کیوں نہ کریں اپنے حالات سے سمجھوتہ

    جینے کے لیے آخر کرنا ہی پڑا مجھ کو

    دن رات کی گردش میں دن رات سے سمجھوتہ

    حالات بدلنے میں کچھ دیر نہیں لگتی

    بہتر ہے ابھی کر لیں حالات سے سمجھوتہ

    جب اس نے جھلک دیکھی پستی میں بلندی کی

    سورج نے کیا بڑھ کر ذرات سے سمجھوتہ

    آسان نہیں اپنی اوقات سمجھ لینا

    مشکل ہے بہت اپنی اوقات سے سمجھوتہ

    کی یوں تو مرے نفس سرکش نے بہت کوشش

    ٹوٹا نہ مرے سر کا سجدات سے سمجھوتہ

    ہر سمت فضاؤں سے برسے تو لہو برسے

    یہ کس نے کیا چھپ کر برسات سے سمجھوتہ

    جب دل کے تقاضوں کو خود عقل ہی ٹھکرا دے

    تب ہو بھی تو کیسے ہو جذبات سے سمجھوتہ

    حالات نے سمجھوتہ اے سازؔ کیا مجھ سے

    میں نے نہ کیا اپنے حالات سے سمجھوتہ

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 484)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے