Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب بھی اپنے سر سے اپنا قد سوا لگنے لگے

عابد کرہانی

جب بھی اپنے سر سے اپنا قد سوا لگنے لگے

عابد کرہانی

MORE BYعابد کرہانی

    جب بھی اپنے سر سے اپنا قد سوا لگنے لگے

    مت سمجھ لینا کہ تم سب کو خدا لگنے لگے

    تو مری آواز میں کیوں اس طرح شامل ہوا

    میں کسی کو دوں صدا تیری صدا لگنے لگے

    اس کے چہرے پر جو پڑ جائے ترے چہرے کا عکس

    شاخ سے ٹوٹا ہوا پتا ہرا لگنے لگے

    اس قدر نفرت ہے میرے بھائیوں کے ذہن میں

    میرے حق کا زہر بھی ان کو دوا لگنے لگے

    ماں ترے ممتا بھرے ہونٹوں میں وہ تاثیر ہے

    بد دعا بھی تیرے ہونٹوں کی دعا لگنے لگے

    دیکھ کر ہم کو کبھی منہ پھیرتے ہیں خوف سے

    اس کا مطلب ہے کہ ہم بھی آئنہ لگنے لگے

    وقت اچھا ہو تو دشمن سا یہ بن کر ساتھ دے

    وقت پڑ جائے تو سایہ بھی جدا لگنے لگے

    میں نے شیشوں کی تجارت اس لیے تو کی نہ تھی

    پتھروں کو خود مرا چہرا برا لگنے لگے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے