جب بھی کھلتی ہے وہ یادوں کی گلی شام کے بعد
جب بھی کھلتی ہے وہ یادوں کی گلی شام کے بعد
ختم ہوتی نہیں اشکوں کی جھڑی شام کے بعد
دن تو میرا بھی گزر جاتا ہے احباب کے ساتھ
صرف کٹتی ہی نہیں تیرہ شبی شام کے بعد
گھر کے ویرانے میں ہوتا ہے بہاروں کا نزول
بات جب کرتی ہے تصویر تری شام کے بعد
یاد آتا ہے مجھے جب بھی بچھڑنا تیرا
روک سکتا نہیں آنکھوں میں نمی شام کے بعد
دن نکلتا ہے تو رہتا ہوں کسی جنگل میں
میرے آنگن میں اترتی ہے پری شام کے بعد
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.