Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب پیڑوں کی خدمت پر مامور تھا میں

محمد مستحسن جامی

جب پیڑوں کی خدمت پر مامور تھا میں

محمد مستحسن جامی

MORE BYمحمد مستحسن جامی

    جب پیڑوں کی خدمت پر مامور تھا میں

    جامیؔ پورے جنگل میں مشہور تھا میں

    مجھے خبر ہے کیا کچھ ہے بنیادوں میں

    تیری بستی کا پہلا مزدور تھا میں

    کچھ نہ کچھ تو فاصلہ تھا جو ماپا گیا

    چاہے پاس تھا چاہے تجھ سے دور تھا میں

    ایک سنہرے نور نے مجھ میں رنگ بھرے

    مجھ میں کوئی رنگ نہ تھا بے نور تھا میں

    سوچ رہا ہوں کتنا روشن منظر تھا

    تو ذاکر تھا اور جہاں مذکور تھا میں

    سر پہ جب تک ماں کا دست شفقت تھا

    رب شاہد ہے ہر اک دکھ سے دور تھا میں

    تیری ایک نظر سے میں تبدیل ہوا

    عشق سے پہلے حد درجہ مغرور تھا میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے