Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جب رات سہانی ہوتی ہے اور رقص میں تارے ہوتے ہیں

سید مظفر احمد ضیا

جب رات سہانی ہوتی ہے اور رقص میں تارے ہوتے ہیں

سید مظفر احمد ضیا

MORE BYسید مظفر احمد ضیا

    جب رات سہانی ہوتی ہے اور رقص میں تارے ہوتے ہیں

    اس وقت محبت کے لمحے کچھ اور بھی پیارے ہوتے ہیں

    کچھ خود سے لپٹ کر روتے ہیں کچھ روتے ہیں اوروں کے غم میں

    وہ درد کے مارے ہوتے ہیں یہ ظرف کے مارے ہوتے ہیں

    اک ایسی منزل آتی ہے احساس کے نازک لمحوں میں

    جب دیکھنے والا کوئی نہ ہو بے تاب نظارے ہوتے ہیں

    جب دشت نوردی کے باعث کچھ ذوق سفر بڑھ جاتا ہے

    دزدیدہ نگاہیں اٹھتی ہیں نادیدہ اشارے ہوتے ہیں

    سچ کہنا زباں سے مشکل ہے سچ لکھنا قلم سے نا ممکن

    اظہار صداقت کھیل نہیں لفظوں میں شرارے ہوتے ہیں

    گرداب میں آ جاتا ہے ضیاؔ جب کوئی سفینہ قسمت سے

    موجوں میں تلاطم ہوتا ہے اور دور کنارے ہوتے ہیں

    مأخذ:

    کاغذی ہے پیرہن (Pg. 165)

    • مصنف: سید مظفر احمد ضیا
      • ناشر: مکتبہ ممتاز، کراچی
      • سن اشاعت: 1989

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے