جب شام کا سورج ابھی غرقاب ہوا ہو
جب شام کا سورج ابھی غرقاب ہوا ہو
تو میری ملاقات کو بیتاب کھڑا ہو
ہر روپ میں پایا ہے تجھے میں نے انوکھا
تتلی ہو کلی ہو کہ کوئی باد صبا ہو
جب نیند میں جھانکوں تری گفتار سنوں میں
جب آنکھ ذرا کھولوں تو ہی جلوہ نما ہو
اس واسطے کچھ خون وریدوں میں بچایا
شاید ترا ناخن کبھی محتاج حنا ہو
انسانوں کی بستی میں رہا ہوں یوں اکیلا
ویرانے میں جس طرح کوئی پھول کھلا ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.