جب سورج ڈھلنے لگتا ہے
جب سورج ڈھلنے لگتا ہے
یاد مجھے تو کیوں آتا ہے
تو نے پہنے ہیں دستانے
میرے دل کا خون ہوا ہے
تیرے شہر میں آ کر مجھ کو
اپنا آپ ہی بھول گیا ہے
تو نے نہیں بنایا اپنا
تیرے شہر کو اپنایا ہے
تیری ساری باتیں سچی
کیسے کہوں میں تو جھوٹا ہے
کوئی تری مجبوری ہوگی
میں نے اب یہ سوچ لیا ہے
اس دل کو کیسے سمجھاؤں
یہ تجھ کو اپنا سمجھا ہے
عشق کی آگ یہ کیسی بھڑکی
سب کچھ جل کر راکھ ہوا ہے
تیرے شہر سے جانے لگا ہوں
کوئی مجھ کو روک رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.