جب وہ اپنوں کو محبت کی سزا دیتے ہیں
جب وہ اپنوں کو محبت کی سزا دیتے ہیں
مسکراتی ہوئی آنکھوں کو رلا دیتے ہیں
اے پرستار وفا اب تری دنیا والے
ہر وفادار کو نظروں سے گرا دیتے ہیں
ہر کوئی ناؤ ڈبو ہی نہیں دیتے طوفاں
یہ بھی ہوتا ہے کنارے بھی لگا دیتے ہیں
ان میں کیوں ذہن مرا رہتا ہے الجھا الجھا
یہ خیالات پریشاں مجھے کیا دیتے ہیں
گھونپنے دیجیے خنجر انہیں سینے میں مرے
یہ مرے دوست ہیں انعام وفا دیتے ہیں
جان تک بات کے بدلے میں گنواتے ہیں لوگ
آپ ہیں وعدہ کریں بھی تو بھلا دیتے ہیں
جا رہے ہیں مری جانب سے نگاہیں پھیرے
واہ کیا خوب محبت کا صلہ دیتے ہیں
کھیل ہے ان کا زمانے کی کہانی کیا ہے
خاک پر نقش بناتے ہیں مٹا دیتے ہیں
راز کی بات جو کہہ دیتے ہیں منزلؔ اکثر
کس لیے آپ وہ اوروں کو بتا دیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.