Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جبین پر کیوں شکن ہے اے جان منہ ہے غصہ سے لال کیسا

حبیب موسوی

جبین پر کیوں شکن ہے اے جان منہ ہے غصہ سے لال کیسا

حبیب موسوی

MORE BYحبیب موسوی

    جبین پر کیوں شکن ہے اے جان منہ ہے غصہ سے لال کیسا

    ہزار باتیں ہوں ایک ہیں پھر بھلا یہ باہم ملال کیسا

    نہیں ہے اب تاب درد فرقت کہاں کی عزت کہاں کی غیرت

    ہیں مبتلا اپنے حال میں ہم کسی کا اس دم خیال کیسا

    بتاؤ مجھ کو یہ کیا ہوا ہے یہ کون سا درد لا دوا ہے

    یہ کیوں مرا دم الجھ رہا ہے ہے خود بخود جی نڈھال کیسا

    تمام عالم ہوا جو شیدا تو کچھ تعجب نہیں ہے اس کا

    بت ستم گار تجھ کو بخشا خدا نے حسن و جمال کیسا

    گنہ سے سیری ہوئی نہیں ہے یہ کہتے ہیں سب اجل قریں ہے

    قلق میں ہر دم دل حزیں ہے کہ ہوگا اپنا مآل کیسا

    یہ اس ستم گر سے کوئی کہہ دے مریض فرقت کی اب خبر لے

    ہیں کٹ رہی زندگی کی گھڑیاں کہاں کا دن ماہ و سال کیسا

    غضب سے ہے واں جو چیں جبیں پر ہجوم غم ہے دل حزیں پر

    لہو کے دھبے ہیں آستیں پر ہے دامن اشکوں سے لال کیسا

    ہوس ہے ہر ایک جی کی جی میں ہوئے جو غش وصل کی خوشی میں

    تمام شب گزری بے خودی میں جواب کیسا سوال کیسا

    جہان چھانا پڑا ہے کب کا فلک پہ وحشت کا اب ہے شہرا

    کہاں کا مغرب کہاں کا مشرق جنوب کیسا شمال کیسا

    وہ مہر ہوں میں ہوا جو طالع تو اک زمانہ نے خاک اڑائی

    چمکنے دیتے نہیں ہیں بد میں عروج کیسا زوال کیسا

    حبیبؔ کر کے بتوں کی الفت ابھی سے یہ ہجر کی شکایت

    رہے گا اب حشر تک یہ جھگڑا یہاں بھلا انفصال کیسا

    مأخذ:

    Deewan-e-habeeb (Pg. ebook-64-page-45)

    • مصنف: حبیب موسوی
      • ناشر: افق مطبع شمشی, حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1900

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے