Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جبیں پہ دھوپ سی آنکھوں میں کچھ حیا سی ہے

ناصر کاظمی

جبیں پہ دھوپ سی آنکھوں میں کچھ حیا سی ہے

ناصر کاظمی

MORE BYناصر کاظمی

    جبیں پہ دھوپ سی آنکھوں میں کچھ حیا سی ہے

    تو اجنبی ہے مگر شکل آشنا سی ہے

    خیال ہی نہیں آتا کسی مصیبت کا

    ترے خیال میں ہر بات غم ربا سی ہے

    جہاں میں یوں تو کسے چین ہے مگر پیارے

    یہ تیرے پھول سے چہرے پہ کیوں اداسی ہے

    دل گمیں سے بھی جلتے ہیں شادمان حیات

    اسی چراغ کی اب شہر میں ہوا سی ہے

    ہمیں سے آنکھ چراتا ہے اس کا ہر ذرہ

    مگر یہ خاک ہمارے ہی خوں کی پیاسی ہے

    اداس پھرتا ہوں میں جس کی دھن میں برسوں سے

    یوں ہی سی ہے وہ خوشی بات وہ ذرا سی ہے

    چہکتے بولتے شہروں کو کیا ہوا ناصرؔ

    کہ دن کو بھی مرے گھر میں وہی اداسی ہے

    مأخذ:

    Kulliyaat-e-Nasir Kazmi (Pg. 278)

    • مصنف: ناصر کاظمی
      • اشاعت: 1957
      • ناشر: ناصر کاظمی
      • سن اشاعت: 1957

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے