aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جگ مگ جگ مگ اس کی آنکھیں میرا سینہ جلتا تھا

نور بجنوری

جگ مگ جگ مگ اس کی آنکھیں میرا سینہ جلتا تھا

نور بجنوری

MORE BYنور بجنوری

    جگ مگ جگ مگ اس کی آنکھیں میرا سینہ جلتا تھا

    چاند ہمارے آگے آگے مشعل لے کر چلتا تھا

    راہ گزر تھی مہکی مہکی ایک طلسمی خوشبو سے

    تیز ہوا میں اس کا آنچل کیا کیا رنگ بدلتا تھا

    جھلمل جھلمل کرتے سپنے پہلی پہلی چاہت کے

    سینۂ شب پر اس کے قدم تھے یا خورشید نکلتا تھا

    پھول سا چہرہ دہکا دہکا زلفوں کی شادابی میں

    عالم امکاں چپکے چپکے اپنی آنکھیں ملتا تھا

    سرخ لبوں کی پنکھڑیاں جب ہولے سے کھل جاتی تھیں

    قوس قزح کا ریشم ان پر شبنم وار مچلتا تھا

    ایک پرندہ چیخ رہا تھا مسجد کے مینارے پر

    دور کہیں گنگا کے کنارے آس کا سورج ڈھلتا تھا

    شہر وفا میں جا نکلے تھے ہم بھی نور سے ملنے کو

    وہ دیوانہ اک پرچھائیں کے ہم راہ ٹہلتا تھا

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 393)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے