جہاں پر شام سے ملتی ہوئی اک بھور ہے شاید
جہاں پر شام سے ملتی ہوئی اک بھور ہے شاید
وہیں پر اس کے میرے وصل کا اک کور ہے شاید
فقط اک خواب میں ہوں خواب ہوں یا ہوں حقیقت میں
مری پرواز میں اس کا ہی کوئی زور ہے شاید
میں اس کو دور سے دیکھوں تو لگتا ہے سکوں جیسا
جو خود میں جھانک کر دیکھوں تو کوئی شور ہے شاید
طلب اتنی زیادہ ہے مگر اتنی ہی ہے دوری
مجھے اور اس کو باندھے دل کی کوئی ڈور ہے شاید
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.