جہاں پہ میں ہی نہیں تم وہاں سے لوٹ آؤ
جہاں پہ میں ہی نہیں تم وہاں سے لوٹ آؤ
زمیں کے ہو کے رہو آسماں سے لوٹ آؤ
یقین جانو وہاں کوئی ہم خیال نہیں
سو تم کو چاہیے بزم گماں سے لوٹ آؤ
ہمیں تمہاری تمنا ہے اور کچھ بھی نہیں
ہمیں قبول ہو تم اب جہاں سے لوٹ آؤ
قلم اٹھاؤ محبت کی روشنی لکھو
تم اہل علم ہو تیر و کماں سے لوٹ آؤ
ستم ہے جھوٹ ہے شر ہے فریب ہے جس میں
مرے عزیزو تم اس داستاں سے لوٹ آؤ
اب اور کتنا ستم خود پہ ڈھاؤگی ریشمؔ
بساؤ خود کو ذرا لامکاں سے لوٹ آؤ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.