جہاں پہ تیری کمی بھی نہ ہو سکے محسوس (ردیف .. ی)
جہاں پہ تیری کمی بھی نہ ہو سکے محسوس
تلاش ہی رہی آنکھوں کو ایسے منظر کی
ہمیں تو خود نہیں معلوم کیا کسی سے کہیں
کہ تجھ سے ملنے کی کوشش نہ کیوں بچھڑ کر کی
مگر یہ ذوق پرستش کہ اب بھی تشنہ ہے
جبیں کو چوم چکے ایک ایک پتھر کی
کہاں پہ دفن وہ پرچھائیاں کریں یارو
جو تاب لا نہ سکیں روشنی کے خنجر کی
ہر ایک گل کو ہے عشق سموم کا سودا
ہر ایک شاخ یہاں معتقد ہے صرصر کی
جدھر اندھیرا ہے تنہائی ہے اداسی ہے
سفر کی ہم نے وہی سمت کیوں مقرر کی
مأخذ:
Range-e-Gazal (Pg. 468)
- مصنف: shahzaad ahmad
-
- اشاعت: 1988
- ناشر: Ali Printers, 19-A Abate Road, Lahore
- سن اشاعت: 1988
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.