Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جہاں اس نے جفا کی انتہا کی

جے کرشن چودھری حبیب

جہاں اس نے جفا کی انتہا کی

جے کرشن چودھری حبیب

MORE BYجے کرشن چودھری حبیب

    جہاں اس نے جفا کی انتہا کی

    وہی معراج تھی اپنی وفا کی

    تمہارا حسن ہے میری عبادت

    جو تم آئے تو یاد آئی خدا کی

    محبت جس کو راس آ جائے اس کو

    ضرورت کیا دعا کی یا دوا کی

    نہ تھا جب میں تو وہ تشریف لائے

    زہے مقبولیت میری دعا کی

    مزہ آیا شراب تند کا سا

    طبیعت ان کی جب برہم ہوا کی

    محبت زندگی کی ورنہ اے دوست

    عبث ہے عمر نے بھی گو وفا کی

    کمی تھی کون سی دل کی تڑپ میں

    کہ الجھن دین و دنیا کی عطا کی

    گھٹا چھائی ہوئی ہے میکدے پر

    یہ کیفیت ہے چشم سرمہ سا کی

    اب آؤ بھی کہ ہے ہم سے تمہارے

    یہ گرمی بزم کی مستی فضا کی

    حبیبؔ اس کی طرف سے خود کشش ہے

    ضرورت کیا ہے تجھ کو رہنما کی

    مأخذ :
    • کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 21)
    • Author : جے کرشن چودھری حبیب
    • مطبع : جے کرشن چودھری حبیب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے