Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جیسے بھی یہ دنیا ہے جو کچھ بھی زمانا ہے

باسط بھوپالی

جیسے بھی یہ دنیا ہے جو کچھ بھی زمانا ہے

باسط بھوپالی

MORE BYباسط بھوپالی

    جیسے بھی یہ دنیا ہے جو کچھ بھی زمانا ہے

    سب تیری کہانی ہے سب میرا فسانا ہے

    اک برق سیہ مستی اک شعلۂ مدہوشی

    مینا سے گرانا ہے ساغر سے اٹھانا ہے

    تم تک نہ پہنچ جائے لو شمع محبت کی

    جب طور کو پھونکا تھا اب دل کو جلانا ہے

    محدود زباں کب تک افسانہ محبت کا

    آنکھوں سے بھی کہنا ہے دل سے بھی سنانا ہے

    اللہ رے تنظیم حیرت کدۂ ہستی

    دیکھو تو حقیقت ہے سمجھو تو فسانا ہے

    آہیں بھی نہیں رکتیں نالے بھی نہیں تھمتے

    اور ان کو محبت کا افسانہ سنانا ہے

    وہ حسن مجسم ہیں ہم عشق مکمل ہیں

    ان کا بھی زمانہ ہے اپنا بھی زمانا ہے

    جلوے کہیں چھپتے ہیں نظریں کہیں رکتی ہیں

    پردہ نہ اٹھانا بھی پردہ ہی اٹھانا ہے

    بلبل کی محبت سے وہ راز رہے کب تک

    کلیوں کی زباں پر جو مبہم سا فسانا ہے

    تدبیر بھی یہ کہہ کر رخصت ہوئی فرقت میں

    تقدیر کی دنیا ہے قسمت کا زمانا ہے

    کچھ درد کے پہلو ہیں کچھ یاس کی باتیں ہیں

    افسانہ مرا کیا ہے رونا ہے رلانا ہے

    ناکام محبت کی اللہ رے مجبوری

    جینے کی نہیں فرصت مرنے کو زمانا ہے

    کیا قہر ہے اے باسطؔ یہ طبع حیا پرور

    ان کی ہی محبت ہے ان سے ہی چھپانا ہے

    مأخذ:

    Karvan-e-ghazal (Pg. B-137 E-142)

    • مصنف: باسط بھوپالی
      • اشاعت: 1961-62
      • ناشر: باسط پبلیکیشنز کمیٹی، بھوپال

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے