جیسے ہم بزم ہیں پھر یار طرح دار سے ہم
جیسے ہم بزم ہیں پھر یار طرح دار سے ہم
رات ملتے رہے اپنے در و دیوار سے ہم
سر خوشی میں یونہی دل شاد و غزل خواں گزرے
کوئے قاتل سے کبھی کوچۂ دل دار سے ہم
کبھی منزل کبھی رستے نے ہمیں ساتھ دیا
ہر قدم الجھے رہے قافلہ سالار سے ہم
ہم سے بے بہرہ ہوئی اب جرس گل کی صدا
ورنہ واقف تھے ہر اک رنگ کی جھنکار سے ہم
فیضؔ جب چاہا جو کچھ چاہا سدا مانگ لیا
ہاتھ پھیلا کے دل بے زر و دینار سے ہم
مأخذ:
Nuskha Hai Wafa (Kulliyat-e-Faiz) (Pg. 710)
-
- اشاعت: 2009
- ناشر: Educational Publishing House
- سن اشاعت: 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.