Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جلتی رت میں وہ پھیلتا سایہ رکھ دے گا

شارق جمال ناگپوری

جلتی رت میں وہ پھیلتا سایہ رکھ دے گا

شارق جمال ناگپوری

MORE BYشارق جمال ناگپوری

    جلتی رت میں وہ پھیلتا سایہ رکھ دے گا

    میری آنکھ پہ دھوپ کا چشمہ رکھ دے گا

    پیاس کو میرے لب سے چمٹتے دیکھ کے وہ

    پاؤں میں میرے جھیل کا رستہ رکھ دے گا

    جانے نہ دو گل دانوں تک اس بچے کو

    توڑ کے ہر گملے کا غنچہ رکھ دے گا

    جس سے مجھے ہے انس پرانی قدروں سا

    میرے نصیب میں اس کا صدمہ رکھ دے گا

    میری راہ کی حاجب کا ہے اس کو جو پاس

    میرے ساتھ سفر کا توشہ رکھ دے گا

    ایک دن اس کے شہر میں پہنچوں گا میں بھی

    میرے ذہن میں کوئی ذریعہ رکھ دے گا

    خوف ہے میرا دشمن میری ہستی میں

    ایک صدی سا کوئی لمحہ رکھ دے گا

    دیکھ سکے گا وہ نہ ہماری خوشیوں کو

    بات میں کوئی فکر کا نکتہ رکھ دے گا

    مأخذ:

    پاکستانی ادب-1994 (Pg. 161)

      • ناشر: اکیڈمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد
      • سن اشاعت: 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے