aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جمالؔ اب تو یہی رہ گیا پتہ اس کا

جمال احسانی

جمالؔ اب تو یہی رہ گیا پتہ اس کا

جمال احسانی

MORE BYجمال احسانی

    جمالؔ اب تو یہی رہ گیا پتہ اس کا

    بھلی سی شکل تھی اچھا سا نام تھا اس کا

    پھر ایک سایہ در و بام پر اتر آیا

    دل و نگاہ میں پھر ذکر چھڑ گیا اس کا

    کسے خبر تھی کہ یہ دن بھی دیکھنا ہوگا

    اب اعتبار بھی دل کو نہیں رہا اس کا

    جو میرے ذکر پر اب قہقہے لگاتا ہے

    بچھڑتے وقت کوئی حال دیکھتا اس کا

    مجھے تباہ کیا اور سب کی نظروں میں

    وہ بے قصور رہا یہ کمال تھا اس کا

    سو کس سے کیجیئے ذکر نزاکت خد و خال

    کوئی ملا ہی نہیں صورت آشنا اس کا

    جو سایہ سایہ شب و روز میرے ساتھ رہا

    گلی گلی میں پتہ پوچھتا پھرا اس کا

    جمالؔ اس نے تو ٹھانی تھی عمر بھر کے لیے

    یہ چار روز میں کیا حال ہو گیا اس کا

    مأخذ:

    اکیلے پن کی انتہا (Pg. 47)

    • مصنف: جمال احسانی
      • اشاعت: First
      • ناشر: ریختہ پبلی کیشنز
      • سن اشاعت: 2018

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے