Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جوانی میں نظر کو تابع احکام ہونے دو

افقر موہانی

جوانی میں نظر کو تابع احکام ہونے دو

افقر موہانی

MORE BYافقر موہانی

    جوانی میں نظر کو تابع احکام ہونے دو

    یہ اٹھ جائے جدھر اس سمت قتل عام ہونے دو

    اداؤں کو شریک گردش ایام ہونے دو

    جوانی میں کسی کی حشر کا ہنگام ہونے دو

    نظر کے ساتھ ہو جائے گا قائم دور مے خانہ

    ذرا گردش میں چشم ساقیٔ گلفام ہونے دو

    نظر آ جائے گا دنیا کو برق و طور کا عالم

    دم دیدار بے خود مجھ کو زیر بام ہونے دو

    نہ ہم دل کو چھپائیں اور نہ تم پھیرو نگاہوں کو

    ہم اپنا کام ہونے دیں تم اپنا کام ہونے دو

    خدا معلوم لے جائے کہاں ذوق طلب مجھ کو

    ابھی تو بے خودیٔ شوق کا انجام ہونے دو

    کمی ہے مرنے والوں کی نہ قاتل کی زمانہ میں

    کسی کی ہر ادا کہتی ہے قتل عام ہونے دو

    خدا والو نہ روکو مجھ کو میرے ذوق عصیاں سے

    مجھے روز قیامت مورد الزام ہونے دو

    ابھی کچھ گردشیں باقی ہیں جام زیست کی افقرؔ

    ابھی کچھ دیر شغل بادۂ گلفام ہونے دو

    مأخذ:

    نظرگاہ (Pg. 89)

    • مصنف: افقر موہانی
      • ناشر: صدیق بک ڈپو، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے