Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جوانی زیست کا ہی ایک حصہ ہے

اچیوتم یادو

جوانی زیست کا ہی ایک حصہ ہے

اچیوتم یادو

MORE BYاچیوتم یادو

    جوانی زیست کا ہی ایک حصہ ہے

    پر اس نے میرا بچپن مجھ سے چھینا ہے

    بجائے خودکشی کے دیکھ کر شیشہ

    وہ جی بھر کے اگر رو لے تو اچھا ہے

    پکڑ کر ایک انگلی ان کناروں کی

    ندی نے دھیرے دھیرے چلنا سیکھا ہے

    اترتے ہی زمیں پہ رات نے دیکھا

    تھکا ہارا سا دن مٹی پہ لیٹا ہے

    خود اپنے بچہ کو ہی گود میں لے کے

    مجھے اک اچھا بیٹا بننا آیا ہے

    مری آنکھیں مجھے سمجھیں نہ سمجھیں پر

    مرے آنسو کا ہر قطرہ سمجھتا ہے

    ذرا سی بات پر دل دکھتا ہے ابترؔ

    یہ کوئی کہہ دے تو دل اور دکھتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے