جذبۂ دل کو جگانے کے لئے پیتا ہوں
جذبۂ دل کو جگانے کے لئے پیتا ہوں
اپنی ہستی کو مٹانے کے لئے پیتا ہوں
کچھ تو میں بادۂ رنگین کا دیوانہ ہوں
محتسب کو بھی ستانے کے لئے پیتا ہوں
مے پرستی سے مری آپ گریزاں ہیں مگر
آپ کو اپنا بنانے کے لئے پیتا ہوں
مے کدہ میرے لئے دار و رسن ہے ساقی
بزم دل طور بنانے کے لئے پیتا ہوں
آج پھر ضبط کی توہین ہوئی ہے ساقی
آج پھر حشر اٹھانے کے لئے پیتا ہوں
جن کی نظروں میں ہے اک بحر محبت کا سکوت
ان کی نظروں میں سمانے کے لئے پیتا ہوں
تم نہ سمجھو گے ضیاؔ بادہ کشی کو میری
میں نئی راہ پر آنے کے لئے پیتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.