جذبۂ حسن وفا مجھ کو سنبھل جانے دے
جذبۂ حسن وفا مجھ کو سنبھل جانے دے
دل کو احساس تصور سے بہل جانے دے
میری ناکام محبت مجھے مجبور نہ کر
سرحد شہر نگاراں سے نکل جانے دے
زندگی تو نئے ماحول کی عادی ہو جا
زلف حالات مچلتی ہے مچل جانے دے
قابل قدر ہیں یہ اشک ندامت اے دوست
دامن بغض کو اس آگ میں جل جانے دے
ذکر صہبا کا بصد شوق تو کر لینا ضیاؔ
کچھ شباب مئے ادراک تو ڈھل جانے دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.