Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جھلک پردے سے یوں رہ رہ کے دکھلانے سے کیا حاصل

جگر بریلوی

جھلک پردے سے یوں رہ رہ کے دکھلانے سے کیا حاصل

جگر بریلوی

MORE BYجگر بریلوی

    جھلک پردے سے یوں رہ رہ کے دکھلانے سے کیا حاصل

    یہ ٹھنڈی گرمیاں بھی درمیاں لانے سے کیا حاصل

    رہے جب خاک پائے شمع پر جل کر تو جلنا ہے

    نہیں گریہ تو پروانوں کے جل جانے سے کیا حاصل

    ابد تک سانس لینے اور غم سہنے میں لذت ہے

    دیار عشق میں گھبرا کے مر جانے سے کیا حاصل

    نہیں ہوتا ہے کوئی کام ہرگز وقت سے پہلے

    امید و آرزو میں دل کو تڑپانے سے کیا حاصل

    نہ یوں ٹوٹیں نہ ٹوٹیں گی کبھی زنداں کی دیواریں

    کوئی سر پھوڑ کر مر جائے مر جانے سے کیا حاصل

    ترس آیا ہے ظالم کو نہ آئے کم نصیبوں پر

    ترس ہی آ گیا جب تو ستم ڈھانے سے کیا حاصل

    اگر مے خوار اک اک بوند کو ساقی ترس جائیں

    ترے جام و سبو سے تیرے میخانے سے کیا حاصل

    محبت کا کہیں دامن بھرا ہے بھیک مانگے سے

    تمہیں کہہ دو ہمارے ہات پھیلانے سے کیا حاصل

    ابھی باقی ہے اک امید مرگ ناگہاں لیکن

    اسی زنداں میں پھر آئے تو مر جانے سے کیا حاصل

    اسی کے تیوروں کو دیکھتی رہتی ہیں تقدیریں

    دل راحت طلب بے چین ہو جانے سے کیا حاصل

    جگرؔ اپنے لئے جینا کوئی جینے میں جینا ہے

    نہ کام آئیں کسی کے تو جئے جانے سے کیا حاصل

    جگرؔ ہے زندگی جب تک کہ گرمی ہے محبت کی

    ہوا جب سرد سینہ تو جیے جانے سے کیا حاصل

    مأخذ:

    Partav-e-ilhaam (Pg. 226)

    • مصنف: Jigar Barelvi
      • اشاعت: 2012
      • ناشر: Publisher Nizami Book Agency, Budaun
      • سن اشاعت: 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے